وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کے بقول انہیں مدت ملازمت کی توسیع میں دلچسپی نہیں ہے، ایڈہاک ججز تعینات ہونے چاہئیں۔
نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس کی مدت ملازمت میں توسیع کی خبریں درست نہیں۔ پینشن بل زیادہ ہونے پر سرکاری ملازمین کی مدت ملازمت میں توسیع کی بحث نے جنم لیا۔
اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس سےجوڈیشل کمیشن کی میٹنگ سے متعلق ملاقات ہوئی تھی۔ اُس وقت چیف جسٹس کی مدت ملازمت میں توسیع کا معاملہ بھی زیرِ بحث آیا، جس پر انہوں نے کہا کہ مدت ملازمت کی توسیع میں دلچسپی نہیں
انہوں نے کہا کہ آئین میں ترمیم کا اختیار پارلیمان کے پاس ہے۔ دنیا بھر میں سرکاری ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی عمر کی حد میں اضافہ ہوا ہے، پینشن کی مد میں حکومت کو بھاری رقم ادا کرنا پڑتی ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ جوڈیشری سمیت تمام سرکاری ملازمین کی مدت ملازمت میں توسیع کی تجویز زیر غور تھی۔ توسیع کی تجویز سے جسٹس منصور علی شاہ متفق تھے۔
لیگی رہنما نے مزید کہا کہ ایڈہاک ججز تعینات ہونے چاہئیں، ایڈہاک ججز کی تعیناتی کی آئین اجازت دیتا ہے۔ ایڈہاک ججز چیف جسٹس نے نہیں جوڈیشل کمیشن نے مقرر کرنے ہیں۔