سندھ ہائیکورٹ نے 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواست سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے اٹارنی جنرل، ایڈووکیٹ جنرل سندھ اور دیگر فریقین سے جواب طلب کر لیا۔
آئینی ترمیم کے خلاف درخواستوں کی سماعت کے دوران چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ محمد شفیع صدیقی نے ریمارکس دیے کہ آئین عدلیہ نہیں پارلیمنٹ کا معاملہ ہے، آپ نے آئین کے آرٹیکل 239 کا جائزہ لیا ہے؟۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس میں ہمارا دائرہ اختیار کیا ہے ؟ ہمارے پاس سپریم کورٹ کے اختیارات نہیں، جو اختیارات ہائیکورٹ کے پاس ہیں وہی کر سکتے ہیں، 2 فورمز نے کیسے عدلیہ کی آزادی متاثر کی ہے؟۔
بعد ازاں عدالت نے 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواست سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے اٹارنی جنرل ، ایڈووکیٹ جنرل سندھ اور دیگر فریقین سے 2 ہفتوں میں جواب طلب کر لیا۔