اسلام آباد: سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کیس میں جسٹس امین الدین نے کہا کہ ہم نے اپنا قانون دیکھنا ہے برطانیہ کا نہیں۔
سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت ہوئی۔ وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ بینچ کی جانب سے بھارت میں کورٹ مارشل کے خلاف اپیل کا حق دینے کا سوال ہوا تھا۔ تو برطانیہ میں کورٹ مارشل فوجی افسر نہیں ہائی کورٹ طرز پر تعینات ججز کرتے ہیں۔ اور کمانڈنگ افسر صرف سنجیدہ نوعیت کا کیس ہونے پر مقدمہ آزاد فورم کو ریفر کر سکتا ہے۔
جسٹس امین الدین نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اپنا قانون دیکھنا ہے برطانیہ کا نہیں۔
جسٹس مسرت ہلال نے ریمارکس دیئے کہ زیر سماعت اپیلوں میں کالعدم دفعات بحالی کی استدعا کی گئی۔ اور قانون کی شقوں کا جائزہ لینا ہے تو عالمی قوانین کو بھی دیکھنا ہو گا۔ دفعات کالعدم نہ ہوتیں تب دلائل غیرمتعلقہ ہوسکتے تھے لیکن اب نہیں۔