سپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل ( ایس آئی ایف سی )کی چھتری تلے 6 سیکٹر میں اربوں ڈالرز کے 37 نئے منصوبوں پرکام شروع ہوچکاہے۔ ایس آئی ایف سی مجموعی طورپر 106 منصوبوں میں تعاون کر رہی ہے، جبکہ پنک سالٹ کا 200 ملین ڈالر کا معاہدہ بھی امریکی کمپنی مریکل سالٹ کیساتھ طے پاگیا ہے۔
ہم انویسٹی گیشن ٹیم کو موصول ہونیوالی دستاویزات کے مطابق ریکوڈک پروجیکٹ سعودی عرب کو آفر کردیا گیا ہے، غیر ملکی کمپنی بارٹ لیڈ زنک کے ساتھ 150 ملین ڈالر کے معاہدے ہوئے ہیں ،ستر ملین ڈالر کا سولر سالٹ کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔
دستاویزات مین انکشاف ہوا ہے کہ سوڈا ایش پلانٹ کا 180 ملین ڈالر کا معاہدہ طے پا چکا ہے۔ ایس آئی ایف ایس کی جانب سے سرمایہ کاری کیلیے 72 لاکھ ایکڑ زمین کی بھی نشاندہی کرلی گئی ہے ۔ اس حوالے سے کاروباری حضرات کو زراعت اورصنعت کاری کیلیے 9 لاکھ ایکڑ اراضی کی بھی پیشکش کی گئی ہے۔
دستاویزات کے مطابق زراعت اور قدرتی وسائل کے 12 ،12، انڈسٹریز کے 53اورٹوورازم کے19 منصوبے تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں، چین، فرانس، بحرین اور یواے ای کے ساتھ ایک لاکھ 40 ہزار ایکڑ اراضی پر سرمایہ کاری کے معاہدے طے پا چکےہیں ۔ 8 لاکھ ایکڑکے لئے 211 معاہدے مقامی کاروباری حضرات کے کیے گئے ہیں ۔
دستاویزات کے مطابق برازیل کے ساتھ مال مویشی کی برآمدگی کے معاہدے بھی طے پا چکے ہیں۔ کمپنیوں کو ملنے والا منافع 22 کروڑ ڈالر سے بڑھ کو 70 کروڑ ڈالر تک پہنچ چکا ہے، ٹیلی کام اور نجکاری ایپلائٹ ٹریبیونل بنادیے گئے ہیں۔
عرب امارات یو اے ای کے ساتھ 7حتمی معاہدے اور دو فریم ورک اور کویت کیساتھ 7 فریم ورک معاہدوں کے علاوہ سعودی عرب کے ساتھ بھی ایک معاہدہ پر دستخط ہو چکا ہے اسی حوالے سے کویت اور یو اے ای کےساتھ ورکنگ گروپ تشکیل دیے گئے ہیں۔
دستاویزات کے مطابق ہیوی الیکٹرک کمپلیکس کو پرائیویٹ کردیا گیا ، اس کے علاوہ پی آئی اے کی قانونی نجکاری کیساتھ ساتھ ڈسکوز کو بھی پرائیوٹ سیکٹر کو دینے کی اجازت مل گئی ہے جبکہ سٹیل مل کو نجی کاری لسٹ سے نکال دیا گیا ہے۔
فرسٹ ویمن بینک کی نجکاری کےلئے گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ پالیسی کے تحت عرب امارات سے بات چیت ہو چکی ہے، دستایزات میں مزید کہا گیا ہے کہ فیڈر بورڈ ریوینو(ایف بی آر) ری اسٹرکچرنگ پلان سے 15 فیصد ٹیکس بڑھے گا۔