سعودی عرب میں مختلف شعبوں میں ملک کو فائدہ پہنچانے والے متعدد سائنس دانوں، ڈاکٹروں، محققین، انوویٹرز، کاروباری افراد اور غیرمعمولی صلاحیتوں کے حامل افراد کو سعودی شہریت دینے کا شاہی فرمان جاری کر دیا گیا ہے۔
جن افراد کو شہریت دی گئی ہے انہوں نے قانونی، طبی، سائنسی، ثقافتی، کھیلوں اور تکنیکی شعبوں میں ملک کو فائدہ پہنچایا ہے۔ یہ وژن 2030 کا ہی حصہ ہے جس کا مقصد پرکشش ماحول کو بڑھانا ہے جس کے ذریعے انسانی صلاحیتوں میں سرمایہ کاری کی جاسکتی ہے اور ممتاز اور تخلیقی افراد کو راغب کیا جاسکتا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ مملکت کے اس منصوبے میں توسیع ہے جس میں غیرمعمولی مہارتوں کے حامل افراد اور مالکان کو راغب کرنا ہے جو مملکت میں اقتصادی، صحت، ثقافتی، کھیلوں اور انوویٹرز کی ترقی کی کوششوں میں ایک معیاری اضافہ کر سکتے ہیں۔
اس سے قبل 2021 میں سعودی عرب میں شاہی فرمان کے ذریعے ایسے ہی متعدد نمایاں اور غیرمعمولی افراد کو سعودی شہریت دی گئی تھی۔
نومبر 2021 میں سعودی عرب کی شہریت حاصل کرنے والوں میں متعدد شعبوں سے تعلق رکھنے والے 27 افراد شامل تھے جن میں نامور اسلامک سکالرز، ڈاکٹرز اور تعلیم کے شعبے کے ماہرین شامل تھے۔