اوورسیز پاکستانیوں میں سے کویت میں مقیم پاکستانی “پہلی پوزیشن پر، پاکستان اور کویت کے درمیان سکلڈ ورکرز کی بھرتی کو آسان بنانے کیلئے”لیبر معاہدے” کو حتمی شکل دے دی گئی۔
عرب ممالک میں سے جب بھی کویت کا ذکر آتا ہے تو اس کی مضبوط کرنسی کی بات ضرور کی جاتی ہے اور پاکستانیوں کیلئے کویت کا سفر کرنا ایک خواب جیسا رہا ہے کیونکہ گزشتہ ڈیڑھ دہائی سے پاکستانی لیبر کیلئے کویت کے ویزے ملنا تقریباً ناممکن سا رہا ہے، صرف پاکستانی پروفیشنلز جن میں میڈیکل سٹاف اور انجینئرز سمیت کچھ دیگر شعبہ جات شامل ہیں کے افراد کو ہی کویت کا سفر کرنے کا موقع ملا ہے۔ باقی عوام کیلئے کویت کا ویزہ یورپ کے ویزہ سے زیادہ نہیں تو کم از کم اتنی اٹریکشن ضرور رکھتا ہے۔
اب چونکہ کویت کی حکومت کی جانب سے ویزوں پر عائد پابندی ختم کردی گئی ہے اور پاکستانیوں کو بھی فیملی وزٹ، ورک اور کاروباری ویزوں کا اجرا شروع کیا جا چکا ہے تو ایسی صورتحال میں لوگوں کو مستند معلومات درکار تھیں کہ ویزوں کے حصول کیلئے کن مراحل سے گزرنا پڑے گا، پاکستان اور کویت کے درمیان تجارتی شراکت داری اور کاروبار کے مواقع کیا ہیں ۔ ان سب سوالات کے جواب جاننے کیلئے ہم نے کویت میں پاکستانی سفارتخانہ سے رابطہ کیا اور براہ راست سفیر پاکستان سے عوام پاکستان کیلئے ان سوالات کے جواب جاننے کی کوشش کی۔