جسٹس ریٹائرڈ مشیر عالم نے ایڈہاک جج بننے سے انکار کردیا۔
جسٹس مشیر عالم نے چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کو جوابی خط لکھ دیا، جس میں ان کا کہنا تھا بائیس سے تیئس سال عدلیہ میں گزارے ہیں ،میں فلاحی کاموں میں مصروف ہوں،میں سمجھتا ہوں کہ موجودہ حالات میں بطور جج کام نہیں کر سکتا۔
دوسری جانب سپریم کورٹ میں ایڈہاک ججز کی تعیناتی کیلئے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس 19جولائی کو طلب کیا گیا ہے، جوڈیشل کمیشن میں ایڈہاک ججز کیلئے 4 ناموں پرغور ہوگا۔
چیف جسٹس نے ایڈہاک ججز کیلئے جسٹس ریٹائرڈ مشیرعالم، جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر کے نام نامزدکردیئے جبکہ دیگر ججز میں جسٹس ریٹائرڈ مظہر عالم میاں خیل اور جسٹس ریٹائرڈ سردار طارق مسعود کے نام بھی شامل ہیں۔
ایڈہاک ججز کا فیصلہ سپریم کورٹ میں زیر التوا مقدمات کم کرنے کیلئے کیا گیا، 3 سال یا اس سے کم عرصے میں ریٹائرڈ جج کو ایڈہاک جج تعینات کیا جا سکتا ہے۔
سپریم کورٹ کے 4 سابق ججز کو 3 سال کیلئے ایڈہاک جج بنانے کی تجویز دی گئی ہے۔ واضح رہے آئین کے مطابق سپریم کورٹ میں ایڈہاک جج تعینات کرنے کیلئے 17 ججز کا ہونا ضروری ہے۔