سپریم کورٹ کے آئینی بنچ نے لاپتہ افراد کیس میں اٹارنی جنرل ، وزارت داخلہ ودیگر فریقین کو نوٹس جاری کر دیئے۔
عدالت نے لاپتہ افراد کیس کی سماعت کے موقع پر کہا کہ لاپتہ افراد واپس آنے پر کہتے ہیں شمالی علاقہ جات آرام کیلئے گئے تھے، جسٹس نعیم افغان نے کہا کہ لاپتہ افراد کے کسی مقدمہ کو مثال بنانا ہے تو اپنے اندر جرأت پیدا کریں، سسٹم میں کوئی کھڑا ہونے کو تیار نہیں۔
جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ میری نظر میں لاپتہ افراد کا کیس انتہائی اہم ہے،لاپتہ افراد کیسز ہائیکورٹس اور سپریم کورٹ میں چل رہے ہیں، لوگوں کی زندگیاں ہیں ہزاروں لوگ لاپتہ ہیں،اس مسئلے کا حل پارلیمنٹ نے کرنا ہے۔
ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ کابینہ میں لاپتہ افراد کا معاملہ گزشتہ روز ڈسکس ہوا،کابینہ نے ذیلی کمیٹی بنا دی ہے،ذیلی کمیٹی اپنی سفارشات کابینہ کو پیش کرے گی،حکومت لاپتہ افراد کا معاملہ حتمی طور پر حل کرنا چاہتی ہے۔