وفاقی حکومت کی جانب سے محرم الحرام کے دوران نفرت انگیز اور مذہبی اشتعال انگیز مواد کی روک تھام کے لیے سوشل میڈیا کی کڑی نگرانی کا حکم دے دیا۔
وزارت داخلہ کے جوائنٹ سیکرٹری فیٹف کی جانب سے جاری کردہ مراسلے کے مطابق سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مواد کی گردش اور مذہبی اشتعال انگیزی کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ایسی سرگرمیاں ملک میں فرقہ وارانہ تقسیم کو ظاہر کرتی ہیں اور اس سے اشتعال انگیزی کے واقعات میں اضافے کا خدشہ ہے۔ ملک کو سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے نفرت انگیز اور گستاخانہ مواد کے باعث عسکریت پسندی کی نئی لہر کا سامنا ہے۔
وزارت داخلہ کے مطابق موجودہ صورتحال کے پیشِ نظر ملک کسی بھی فرقہ وارانہ انتشار کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ سوشل میڈیا وعسکریت پسندی سے وابستہ تمام فرقہ وارانہ تنظیموں و منسلک عناصر سمیت شعلہ بیان مقررین کی کڑی مانیٹرنگ یقنی بنائی جائے۔
مراسلے میں مزید کہا گیا کہ محرم الحرام کے دوران شعلہ بیان مقررین پر اضلاع میں داخلے اور بیان پر پابندی عائد کر کے انہیں متعلقہ اضلاع تک محدود رکھا جائے۔
حکومت کی طرف سے سوشل میڈیا کی سخت مانٹیرنگ کے لیے چاروں صوبوں سمیت آزاد جموں وکشمیر اور گلگت بلتستان کے چیف سیکرٹریز اور آئی جی پولیس کو مراسلہ جاری کردیا گیا ہے۔