وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ اگر اتفاق رائے پیدانہ ہوا تب بھی ترمیم پیش کی جائے گی۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ کہا جارہا ہے کچھ لوگ اغواء ہوئے، بتایا جائے کون اغواء ہوا ہے، جھوٹا بیانیہ بنایا جا رہا ہے کہ لوگ اغواء کیے جا رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آئینی ترامیم کےلیے نمبرز پورے ہیں، ایک متفقہ مسودہ تیار ہوا ہے، کوشش ہے زیادہ سے زیادہ لوگ اس ترامیم کی حمایت کریں۔ اگر اتفاق رائے پیدانہ ہوا تب بھی ترمیم پیش کی جائے گی۔
خواجہ آصف نے کہا کہ آئینی ترمیم کا مقصد پارلیمنٹ کی بالادستی کو قائم کرنا ہے، اہم ترمیم ہے جتنی مشاورت اور اتفاق رائے ہو زیادہ بہتر ہے، دو تین سال میں ایسے فیصلے آئے جو پارلیمنٹ کی بالادستی پر سوالیہ نشان کرتے ہیں، تمام جماعتوں کا اتفاق ہے کہ کوئی پارلیمنٹ کی بالادستی پر سمجھوتا نہیں کرنا چاہتا۔