نئی دہلی، بھارت کی مودی سرکارایران اور فلسطین سے متعلق عالمی تنازعات میں دوغلی پالیسی کا مظاہرہ کر رہی ہے، جس کے باعث اسے عالمی سطح پر سفارتی تنہائی کا سامنا ہے۔
دی وائر کی ایک رپورٹ کے مطابق مودی حکومت نے اسرائیل کی ایران کے خلاف جارحیت پرکوئی واضح مؤقف اختیار نہیں کیا اورغزہ میں جنگ بندی سے متعلق اقوام متحدہ کی قراردادوں پر ہمیشہ خاموشی اختیار کی۔
مودی کی خارجہ پالیسی اخلاقیات نہیں بلکہ مفادات کے گرد گھومتی ہے، پاکستان کے خلاف سخت مؤقف کے لیے اسرائیل کی حمایت کو ترجیح دی گئی جبکہ میانمارمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور روس کے یوکرین پر حملے پر بھی بھارت کی خاموشی واضح رہی۔