سٹیٹ بینک نے شرح سود میں ڈیڑھ فیصد کمی کر دی۔
سٹیٹ بینک نے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا جس کے مطابق شرح سود 22 فیصد سے کم کرکے 20.5 فیصد کردی گئی ہے۔
سٹیٹ بینک کا کہنا ہے مئی کے اعدادوشمار توقعات سے بہتر تھے،حقیقی جی ڈی پی میں اضافے کی شرح 2.4فیصد پر رہی،گزشتہ برس کی اسی سہ ماہی میں حقیقی جی ڈی پی میں 1.1 فیصد کمی آئی تھی۔
صنعت اور خدمات کے شعبوں میں کمی سے زرعی شعبے کی ترقی کا اثر ختم ہوگیا،کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی سے زرِمبادلہ ذخائر بہتر ہوئے،حکومت نے نئے پروگرام کیلئے آئی ایم ایف سے بھی رابطہ کیا۔
نئے آئی ایم ایف پروگرام ملنے سے زرِمبادلہ ذخائر مزید بڑھانے میں مدد ملے گی،زرِ مبادلہ کے ذخائر بہتر ہوکر تقریباً 9 ارب ڈالر تک پہنچ گئے ہیں۔
حکومت نے توسیعی فنڈ سہولت پروگرام کیلئے آئی ایم ایف سے رابطہ کیا ،تیل کی بین الاقوامی قیمتیں کم ہوئی ہیں،بین الاقوامی سطح پر نان آئل اجناس کے نرخ قدرے بڑھتے جارہے ہیں۔
سٹیٹ بینک کے مطابق تیسری سہ ماہی کے دوران صنعت میں بھی مثبت نمو دکھائی دی،مالی سال 24ء کی نمو کا عارضی تخمینہ 2.4 فیصد لگایا ہے،مالی سال 23ء میں اس میں 0.2 فیصد کمی ہوئی تھی
زراعت کے شعبے میں ہونے والی بہتری کا اس بحالی میں تقریباً دو تہائی حصہ تھا،یہ پیش رفتیں زری پالیسی کمیٹی کی سابقہ توقعات سے ہم آہنگ ہیں،مالی سال 25ء کے دوران اقتصادی نمو معتدل رہنے کی توقع ہے۔