اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر قطر، ایران اور ترکی کا ردعمل بھی سامنے آ گیا ہے۔
ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ بزدلانہ حملہ کرنے والوں کو پچھتانے پر مجبور کریں گے، ان کا کہنا تھا کہ ایران اپنی سرحدی حدود اور علاقائی سالمیت کا دفاع کرے گا۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنانی کا کہنا تھا کہ حماس کے سربراہ ا سماعیل ہنیہ کا خون کبھی رائیگاں نہیں جائے گا۔ تہران میں ا سماعیل ہنیہ کی شہادت ایران، فلسطین اور مزاحمت کے درمیان گہرے اور اٹوٹ بندھن کو مضبوط کرے گی۔
ترک وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ اسرائیل جنگ خطے کے مزید ممالک تک لے جانا چاہتا ہے، اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا امن اور جنگ بندی کا کوئی ارادہ نہیں،
قطر نے اپنے ردعمل میں ا سماعیل ہنیہ کی شہادت پر افسوس کرتے ہوئے کہا کہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد خطے میں کشیدگی میں اضافہ ہوگا۔
روس کی وزارت خارجہ نے اس بارے میں بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ اسماعیل ہنیہ کا سیاسی قتل ہوا، حملے سے خطے میں جارحیت میں اضافہ ہوگا۔