مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے درمیان مذاکرات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی ہے ، پیپلز پارٹی نے ن لیگ کے ساتھ کئے گئے معاہدے کی کتاب کھول دی۔
ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی نے اپنے تحفظات سامنے رکھتے ہوئے کہا کہ حکومت کا حصہ بننے والے معاہدے پر ن لیگ عمل نہیں کر رہی جس میں پنجاب میں پی پی پی کو درپیش مسائل سرفہرست ہیں، مسلم لیگ ن مفاہمتی معاہدے پر عملدرآمد میں غیر سنجیدہ ہے، ن لیگ مفاہمتی معاہدے پر عملدرآمد یقینی بنائے۔
پیپلزپارٹی نے پنجاب میں انتظامی امور پر نظر انداز کرنے کے حوالے سے بھی تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں انتظامی افسران کی تقرریوں پر نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ ترقیاتی منصوبوں پر بھی اعتماد میں نہیں لیا جا رہا۔
ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی نے کہا کہ حالیہ بجٹ پر بھی ہمیں اعتماد میں نہیں لیا گیا،بجٹ تجاویز میں پی پی کو منسوب کرنا، بلاول بھٹو کو اعتماد میں لینے کی افواہوں پر بھی پیپلز پارٹی کے تحفظات ہیں۔
ذرائع کے مطابق مذاکرات کے دوران ن لیگ پیپلزپارٹی کو منانے کے لیے اعلیٰ قیادت سے رابطے کرتی رہی ، ن لیگ نے پیپلز پارٹی کو تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرا دی۔