لاہور ہائیکورٹ نے دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کو بند کرنے کا حکم دے دیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے سموگ اور ماحولیاتی آلودگی کے تدارک کے لیے شہری ہارون فاروق سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی۔
دوران سماعت عدالت نے کہا کہ سروس روڈز پر ٹائر کلر لگائیں، دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے خلاف سخت ایکشن لیں، دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کو بند کریں، جب تک وہ ٹھیک نہ ہوں سڑک پر نہ آنے دیں۔
ممبر جوڈیشل کمیشن نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ٹولنٹن مارکیٹ میں مردہ مرغی کا مسئلہ بہت بڑا ہے، فوڈ اتھارٹی نے 47 ہزار کلو مردہ مرغی پکڑی ہے لیکن جو گاڑیاں مردہ مرغیوں کو لے جاتی تھیں ان کا کوئی سراغ نہیں ملتا تھا، اب سیف سٹی کو ان گاڑیوں کو ٹریک کے لیے لگا دیا ہے۔
جسٹس شاہد کریم نے استفسار کیا کہ ٹولنٹن مارکیٹ کی ذمہ داری کون لے رہا ہے؟ جس پر ممبر جوڈیشل کمیشن نے کہا کہ یہ علاقہ تو ایل ڈی اے کا ہے، اس میں مارکیٹ ایسوسی ایشن کی بھی ذمہ داری بنتی ہے۔
ممبر جوڈیشل کمیشن کا کہنا تھا کہ لاہور میں 581 سروس سٹیشن ہیں جن میں سے 518 میں ری سائیکل پلانٹ موجود ہیں، باقی سروس سٹیشنز کو نوٹس جاری کر دیئے ہیں۔
واسا کے وکیل کا کہنا تھا کہ ہم نے گھروں میں واٹر میٹر لگانے شروع کر دیئے ہیں جس پر عدالت نے ہدایت کی کہ تمام سوسائٹیز میں واٹر میٹر لگائے جائیں۔
دوران سماعت جسٹس شاہد کریم نے بتایا کہ میرے گھر اوورسپیڈنگ کا چالان آیا جس پر میرا بہت مذاق بنا، آن لائن چالان ادا کرنے کی کوشش کی مگر کوئی آپشن نہیں ہے۔
عدالت نے سروس روڈز پر ٹائر کلرز لگانے اور دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے خلاف سخت ایکشن لینے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت ملتوی کر دی۔چ