لاہور ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی کو اے ٹی سی عدالت میں ویڈیو لنک کے ذریعے پیش کرنے کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے دیا۔
عدالت نے بانی پی ٹی آئی کو ہوم ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جسمانی ریمانڈ میں ویڈیو لنک پر عدالت پیش کرنے کا نوٹیفکیشن غیر قانونی قرار دینے کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔
جسٹس طارق سلیم شیخ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے تفصیلی تحریری فیصلہ جاری کیا، تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ قانون کے مطابق اس معاملے کو کابینہ کے سامنے پیش کیا جاتا، دہشتگردی قوانین کے تحت انفرادی طور پر اس کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا جاسکتا۔
ہوم ڈیپارٹمنٹ نے کابینہ کی منظوری کے بغیر ویڈیو لنک پر پیش کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا، اے ٹی اے کے تحت جرائم انتہائی خطرناک ہوتے ہیں۔
لاہور ہائیکورٹ کے تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ آئین ملزمان کے بنیادی حقوق کی بات کرتا ہے، جسمانی ریمانڈ میں ملزمان کو ویڈیو لنک پر پیش کرنے سے بنیادی حقوق متاثر ہوسکتے ہیں۔
تحریری فیصلے کے مطابق اے ٹی اے کے قانون میں کئی ترامیم ہوچکی ہیں مگر جسمانی ریمانڈ کے سیکشن 21 ای میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔ ٹرائل کے دوران عدالت میں ملزم کو ویڈیو لنک پر پیش کیا جاسکتا ہے لیکن جسمانی ریمانڈ پر ویڈیو لنک کے ذریعے پیش نہیں کیا جاسکتا۔