اسلام آباد: پاکستان کے بیرون ملک سفارتخانوں، مشن اور دفاتر کے سرکاری اکاؤنٹس میں ڈیڑھ ارب روپے سے زائد کے غبن اور مشکوک لین دین کا انکشاف ہوا ہے۔
آڈیٹر جنرل کی رپورٹ کے مطابق پاکستان حج مشن جدہ میں ساڑھے 7 کروڑ روپے کا غبن ہوا۔ جدہ حج مشن کے ایک افسر نے سوا کروڑ روپے سرکاری خزانہ سے نکال کر اپنے ذاتی اکاؤنٹس میں ڈالے۔ حج معاونین کی خوراک کے فنڈز میں 2 کروڑ روپے سے زائد خردبرد ہوئے۔
حج مشن کی کیش رسید میں 34 لاکھ سے زائد کےگھپلے کیے گئے اور مشن کے اکاؤنٹ افسر نے 78 لاکھ روپے حج امور کے فنڈز میں فراڈ کیا۔ اکاؤنٹس افسر نے بینک اسٹیٹمینٹ اور رقم کی لین دین کے کاغذات میں ٹمپرنگ کی۔
پاکستان مشن جرمنی میں ایک کروڑ کے تحائف اور فرنیچر خریداری میں بے ضابطگی کا انکشاف ہوا۔ تحائف لینے دینے کا ریکارڈ نہ ملا اور پیمنٹ وینڈر کی بجائے برلن میں سفیر کو ذاتی طور پر کی گئی۔ ڈکار میں پاکستان سفیر کی بلاجواز رہائش پر قومی خزانے کو تقریبا 2 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔
ولنگٹن میں پاکستان مشن کے لیے خالی رہائش کی بلڈنگ رکھنے پر 90 لاکھ روپے کا نقصان ہوا۔ جرمنی مشن میں تقریبا 10 کروڑ کی رقم قونصلررسیٹ میں نہ رکھنے کا انکشاف بھی سامنے آیا۔
جرمن مشن کے اکاؤنٹس سے ڈھائی کروڑ کی مشکوک ٹرانزیکشن کا انکشاف ہوا۔ نیپال مشن میں 18 کروڑ روپے کا غیرضروری اور بلاجواز خرچہ کیا گیا۔ ایک کروڑ روپے سے زائد کا فلڈز ریلیف فنڈز نیروبی مشن سے پاکستان نہ پہنچ سکا۔
ایران مشن کے اکاؤنٹس سے 62 لاکھ کی مشکوک ٹرانزیکشن کا انکشاف ہوا۔ وزارت خارجہ نے لگ بھگ ایک ارب روپے کے کمیونٹی ویلفیئرکے فنڈز سفارتخانوں کو کمیونٹی کی فلاح وبہبود کے لیے نہیں دیئے۔