وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ والے صرف تنخواہیں لے رہے ہیں، وزیراعظم کو چاہیے کہ وہ ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ بند کردیں۔
لاہور ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم سوشل میڈیا شتر بے مہار کی طرح چلا رہے ہیں۔ ابھی تک ایف آئی کو یہ نہیں پتا چلا کہ مبینہ جعلی ویڈیو پہلے فیس بک پر اپلوڈ کی گئی جبکہ ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ ویڈیو پہلے ’ایکس‘ پر چلائی گئی۔
عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ وہ 10 مرتبہ بتا چکی ہیں کہ ویڈیو پہلے فیس بک پر اپلوڈ کی گئی لیکن ایف آئی اے والے ابھی تک کسی فیس بک اکاؤنٹ کو ٹریس نہیں کرسکے۔یہی وجہ ہے کہ ڈیجیٹل دہشتگردوں کی ہمت بھی بڑھ گئی ہے کیونکہ انہیں پتا ہے کہ وہ نہیں پکڑے جائیں گے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ والے کوئی کام نہیں کررہے، یہ صرف بیٹھ کر تنخواہیں لے رہے ہیں۔ آج مجھے عدالت میں رونا آگیا، عدالت میں تاریخ پر تاریخ دی جاتی ہے، سارے کام چھوڑ کر عدالت میں تاریخ پر آتی ہوں۔
انہوں نے کہا کہ یہ کام سوشل میڈیا سے شروع ہوا، آج بھی میرے خلاف سوشل میڈیا پر پوسٹس اپلوڈ کی جارہی ہیں، میں اس معاملے میں شکایت کنندہ ہوں۔ بیٹے کے ساتھ میری تصویر پر کل سے سوشل میڈیا پر طوفان بدتمیزی برپا ہے، کیا میں 15 دن انصاف کا انتظار کروں کہ ابھی ادارے کچھ نہیں کرپائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک بات تو طے ہے کہ میں اس معاملے سے پیچھے نہیں ہٹوں گی لیکن افسوس کی بات ہے کہ ہمارے ملک میں کوئی نظام قانون موجود نہیں اور نہ ہی اداروں کو کوئی سمجھ ہے۔