بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ 7 ارب ڈالر کے قرض کے معاہدے کے بعد پاکستانی روپے کی قدر میں 6 ماہ میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔
کاروباری ہفتے کے پہلے روز انٹربینک میں ڈالر کی قیمت میں 29 پیسے کی کمی ریکارد کی گئی ہے جبکہ اوپن مارکیٹ میں دیگر کرنسیوں کی قیمت میں اضافے دیکھنے میں آیا۔
پیر کو روپے کی قدر میں 29 پیسے یا 0.11 فیصد کا اضافہ ہوا جس کے بعد ڈالر کی قیمت 278 روپے 40 پیسے سے کم ہو کر 278 روپے 11 پیسے پر آگئی ہے ۔ یہ جنوری کے بعد سے سب سے زیادہ کمی ہے۔
اوپن مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی قیمت خرید 279.05 روپے اور قیمت فروخت 280.50 روپے رہی۔
دیگر کرنسیوں کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی کارکردگی ملی جلی رہی ۔ برطانوی پاؤنڈ 94 پیسے کے اضافے سے 360 روپے 3 پیسے سے بڑھ کر 360 روپے 97 پیسے کا ہو گیا ہے۔
یورو کی قدر میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے ۔ یورو کی قیمت 8 پیسے کے معمولی اضافے سے 302 روپے 86 پیسے سے بڑھ کر 302 روپے 94 پیسے پر پہنچ گئی ہے ۔
اوپن مارکیٹ میں جاپانی ین میں اضافہ اور چینی یوآن کی قیمت میں معمولی کمی ہوئی ، جاپانی ین 1.7611 پر بند ہوا۔ جبکہ چینی یوآن کی قیمت 6 پیسے کی معمولی کمی کے بعد 38.29 روپے پر بند ہوئی۔
خلیجی کرنسیوں کی بات کریں تو سعودی ریال سستا اور درہم کی قیمت میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے ۔ ریال 8 پیسے کی کمی سے 75 74 روپے 15 پیسے جبکہ یو اے ای درہم بھی 8 پیسے کے معمولی اضافے سے 75.80 روپے کا ہو گیا۔