وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کے پاس ہر قسم کے وسائل ہیں، ہماری سب سے بڑی طاقت ہماری نوجوان افرادی قوت ہے، چین کی ترقی ہم سب کے لیے قابل تقلید مثال ہے۔
پاکستان کا کان کنی کا شعبہ 10 ٹریلین ڈالر کا ہے، فی الحال صرف 30 ملین ڈالر حاصل کیے گئے ہیں، باہمی فائدے کے لئے اس طرح کی حمایت فراہم کی جائے گی جو پہلے کبھی نہیں کی گئی تھی،پاکستان میں چینی بھائیوں اور بہنوں کے تحفظ میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔
پاکستانی کمپنیاں چینی ہم منصبوں کے ساتھ بیٹھیں،چین کی صنعتوں کو پاکستان کی طرف راغب کرنے کا طریقہ تلاش کریں، شینزین کی کامیابی سے سیکھنا ہمارے لیے کافی ہے، چند دہائیاں قبل شینزین ایک چھوٹا سا ماہی گیر گاؤں تھا، آج 17 ملین افراد کی آبادی کے ساتھ اس کی جی ڈی پی تقریبا 500 بلین ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔
وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے شینزین میں منعقدہ پاکستان چائنا بزنس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چند دہائیاں قبل شینزین ایک چھوٹا سا ماہی گیر گاؤں تھا لیکن آج 17 ملین افراد کی آبادی کے ساتھ اس کی جی ڈی پی تقریبا 500 بلین ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔
شینزین کی رفتار قابل ذکر کامیابی ہے، پاکستان واپس جانا ہی ہمارے لیے اس سے سیکھنے کے لیے کافی ہے، چین کی تاریخ کا جائزہ لیتے ہوئے انہوں نے چین کی متحرک معاشی ترقی کو چینی عوام کی یکجہتی ان کی انتھک کوششوں اور قیادت کے آگے بڑھنے کے عزائم سے منسوب کیا۔
وزیراعظم نے بدعنوانی کے خاتمے، غربت کے خاتمے اور نوجوانوں کو بااختیار بنانے میں چین کی کامیابیوں پر بھی روشنی ڈالی، وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستانی کمپنیوں پر زور دیا کہ وہ چینی ہم منصبوں کے ساتھ بیٹھیں اور چین کی صنعتوں کو پاکستان کی طرف راغب کرنے کا طریقہ تلاش کریں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ چند ماہ قبل دہشت گردی کا ایک اندوہناک واقعہ پیش آیا جس میں 5 چینی باشندیں مارے گئے، اس واقعے پر انتہائی دکھ ہے، اس دن پورا پاکستان رنجیدہ تھا، وزیر اعظم نے پاکستان کے دوست، ہمسایہ اور قریبی شراکت دار کی حیثیت سے چین کے کردار کو سراہتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ پاکستان میں چینی بھائیوں اور بہنوں کی زندگیوں کے تحفظ میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ چین سے ہمارے دل کا رشتہ ہے،چین نے کبھی پاکستان کو مشکل وقت میں تنہا نہیں چھوڑا،چین صرف عظیم دوست نہیں بلکہ ہمارے دلوں کے قریب ملک ہے۔
اس موقع پر پاکستان میں چین کے سفیر جیانگ زیدونگ، چین میں پاکستان کے سفیر خلیل رحمان ہاشمی، پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر تجارت، نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ، فنانس، منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات، اطلاعات و نشریات، نجکاری اور سرمایہ کاری اور شینزین کے ایگزیکٹو وائس میئر تا یونگ شین بھی موجود تھے۔