گیارہویں یو بی ایل لٹریچر اینڈ آرٹس ایوارڈز کی تقریب کراچی کے ایک مقامی فائیواسٹار ہوٹل میں منعقد کی گئی ، جس میں مصنفین ، ادب اور میڈیا سے تعلقات رکھنے والی نامور شخصیات، سماجی شخصیات اور دیگر نے بڑی تعداد میں شرکت کر کے اس تقریب کا یاد گار بنایا۔
ایوارڈ ز دی جانے والی ہماری ہر تقریب کا مقصد بہترین مصنفین اور فنکاروں کو سراہنا اور اُن کی ادب وفن سے گہری وابستگی اور بے مثال خدمات کو تسلیم کرنا ہے۔
ایوارڈز کی مختلف کیٹیگریوں کے لیے پاکستان بھر سے ہزاروں کی تعداد میں نامزدگیاں موصول ہوئیں۔ یہ مقابلہ ان تمام پاکستانی مصنفین کے لیے منعقد کیا گیا تھا جنھوں نے سال 2021 اور سال 2022 کے درمیان اپنی تخلیقات شائع کروائی تھیں ۔ تمام انٹریز کومعزز جوں کے پینل کی جانب سے حتمی شکل دی گئی ۔
اردو کٹیگریز کے لیے حج اراکین میں ڈاکٹر اصغرندیم سید، ڈاکٹر عارفہ سیدہ، ڈاکٹرانوار احمد محترمہ کشور ناہیداور ڈاکٹر ناصر عباس نیر ، جبکہ انگریزی کٹیگریز کے لیے حج اراکین میں ڈاکٹر ناظر محمود، ڈاکٹر عروسہ کنول اور محترم حارث خلیق شامل تھے۔
درج ذیل میں ہر کیٹیگری کے کامیاب امیداروں کے نام کو ایوارڈز کے ساتھ تحریر کیا گیا ہے:
بچوں کا اردو ادب ایوارڈ کتاب داستان امیر حمزہ پر محترم احمد عدنان طارق کو دیا گیا۔
بچوں کا انگریزی ادب ایوارڈ کتاب نادیہ اینڈ نا در سیریز پرمحترمہ مارز یہ عباس کو دیا گیا۔
اردو میں ترجمہ نگاری ایوارڈ (مشترکہ ) کتاب ” آئینه ی زندگی پر محترم انعام ندیم کو اور جنوبی ایشیا کی منتخب نظمیں پر محترمہ یاسمین حمید کو دیا گیا۔ اردو شاعری ایوارڈ ” کچھ عشق کیا مجموعہ کلام پر محترم محسن شکیل کو دیا گیا۔
پاکستانی زبانوں کا ایوارڈ پشتو زبان میں تحریر کردہ کتاب ”عبدل غنی خان ژوند اوز مانہ پرڈاکٹر سید وقار علی شاہ کو دیا گیا۔ آن لائن لٹریچر ایوارڈ ”رنگوں میں سوچنے والی لڑکی کالم پر محترم نیر مصطفی کو دیا گیا۔
گیت نگاری کا ایوارڈ محترم صابر ظفر کو دیا گیا۔
ڈرامہ اسکرپٹ رائٹر ایوارڈ ” پری زاد پر محترم ہاشم ندیم کو دیا گیا۔ اردوڈ بیوایوارڈ شاہ دریا پر محترم احمد جہانگیر کو دیا گیا۔
انگریزی فکشن ایوارڈ ”لائیرز ٹروتھ“ پر محترم ہارون خالد اختر کو دیا گیا۔ انگریزی نان فکشن ایوارڈ پاکستانز وارز – این آلٹرنیٹیو ہسٹری“ پر محترم طارق رحمان کو دیا گیا۔ اردو فکشن ایوارڈ ”اردوادب۔ ماحولیاتی تناظر“ پر ڈاکٹر اورنگ زیب خان نیازی کو دیا گیا۔ اردونان فکشن ایوارڈ لیمہ یکہ بان“ پر محترم شاہین عباس کو دیا گیا۔
ایوارڈ ز میں ایک خاص کیٹیگری بھی شامل کی گئی جس میں اُس نامور فنکار کے متاثر کن کام کوسراہا جاتا ہے جس نے ادب و فن کی خدمت کرتے ہوئے اپنی طویل پیشہ ور زندگی میں بے مثال تخلیقات پیش کی ہوں اور یہ خاص اور اہم ”لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ ناموراد بی شخصیت محترمہ زاہدہ حنا کو دیا گیا۔
ایوارڈ کی تقریب کا آغاز خوبصورت انداز اور ہلکی پھکی انٹرٹینمنٹ سے ہو اور انتقام پر تمام شرکاء۔ ء کے لیے پر تکلف عشائیہ کا اہتمام کیا گیا۔ تقریب کی میزبانی کے فرائض محترم ساجد حسن اور محترمہ فائزہ گیلانی نے انجام دیے۔
ایوارڈز کی تقریب کے دوران یو بی ایل کے ڈپٹی سی ای او محترم ضیاء اعجاز نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ : ” ایک ذمہ دار کارپوریٹ شہری ہونے کی حیثیت سے یو بی ایل نے اپنی کوششوں کے ذریعے معاشرے میں بہتری لانے کے لیے ہمیشہ اپنا ذمہ درانہ کردار ادا کیا ہے۔ معاشرے کی بہتری میں اپنا حصہ ڈالنے کے لیے یو بی ایل لٹریچر اینڈ آرٹس ایوارڈ بھی ہمارے انھی اہم اقدامات میں سے ایک اہم سنگ بنیاد کی حیثیت رکھتا ہے جس کے ذریعے ہم ملک بھر کے ٹیلنٹ کو سامنے لا رہے ہیں ۔“
ہر ایوارڈ کے ساتھ یو بی ایل لٹریچر اینڈ آرٹس ایوارڈ ز با صلاحیت پاکستانی مصنفین کی معاونت، حوصلہ افزائی کرنے کے ساتھ ساتھ انھیں سراہتا ہے۔
بینک ادب وفن کی اہمیت سے بخوبی واقف ہے جو معاشرے کو کاملیت کے احساس سے آشنا ہونے ،حوصلہ افزائی میں اضافے اور اپنی بنیادوں پر فخر محسوس کرنے میں معاونت فراہم کرتے ہیں ۔ اس عمل سے پاکستانی فنکاروں کی بھر پور حوصلہ افزائی ہوتی ہے تا کہ وہ مختلف شعبہ جات میں اپنے کام کو اس اعتماد کے ساتھ جاری کیے رکھیں کہ یہاں مقامی سطح پر ایسے پلیٹ فارمز موجود ہیں جہاں اُن کے کام تخلیقات اور کوشش کو سراہا جا سکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس طرح کے اقدامات سے ادبی روایات زندہ رہتی ہیں اور موجودہ اور مستقبل میں آنے والی نسلوں کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتی ہیں۔