یوکرینی صدر زیلنسکی نے کہا ہے کہ یوکرین امریکہ کی حمایت یافتہ امن فریم ورک پر پیش رفت کے لیے تیار ہے اور وہ اس منصوبے کے متنازع نکات پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے براہِ راست بات کریں گے۔
زیلنسکی کا کہنا ہے کہ مذاکرات میں یورپی اتحادیوں کو بھی شامل ہونا چاہیے تاکہ مستقبل کے کسی بھی معاہدے کو عملی اور قابلِ قبول بنایا جا سکے۔
امریکی اور یوکرینی حکام ٹرمپ کے پیش کردہ منصوبے کے نکات پر اختلافات کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، تاہم یوکرین کو خدشہ ہے کہ روس کے سخت مؤقف اور ممکنہ علاقائی رعایتوں کے دباؤ میں کہیں اسے کسی یکطرفہ حل پر مجبور نہ کیا جائے۔
اپنے خطاب میں زیلنسکی نے یورپی ملکوں پر زور دیا کہ وہ یوکرین میں تعیناتی کے لیے ایک ’’ری ایشورنس فورس‘‘ کے فریم ورک پر بھی اتفاق کریں اور اس وقت تک مدد جاری رکھیں جب تک روس جنگ ختم کرنے کا واضح ارادہ نہیں دکھاتا۔
