سپریم کورٹ نے بحریہ ٹاؤن کی پراپرٹی نیلامی کیخلاف حکم امتناع کی درخواست مسترد کرتے ہوئے بحریہ ٹاؤن کیخلاف ریفرنسز کی نقول جمع کرانے کا حکم دیدیا۔
سپریم کورٹ میں بحریہ ٹائون کی جائیدادوں کی نیلامی کیخلاف اپیلوں پر سماعت ہوئی ، سماعت کے دوران جسٹس امین الدین نے ریمارکس دیئے کہ اسٹے کا فیصلہ یکطرفہ نہیں ، دوسرے فریق کو سن کر فیصلہ کریں گے۔
جسٹس نعیم اختر افغان نے کہا کہ آج صرف متفرق درخواست لگ گئی،مرکزی اپیلیں فکس نہیں ہوئیں، ریفرنسز کی کاپیاں بھی اپیلوں کے ساتھ لگائیں پتہ چلے کہ اصل غبن کیا ہے، ملزم کی جانب سے پلی بارگین میں 8 پراپرٹیز نیب کو دی گئیں۔
جسٹس نعیم افغان کا کہنا تھا کہ ملزم کہتا ہے پلی بارگین رضاکارانہ نہیں دباؤ کے تحت تھا، نیب جائیدادوں کی نیلامی کی طرف کیسے چلا گیا ، ریفرنس پر سزا ہوئی تب پراپرٹی ضبط ہو گی۔
