صدر مملکت آصف زرداری نے پیپلزپارٹی پارلیمنٹرین کی صدارت سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
آصف زرداری کی جانب سے پیپلزپارٹی پارلیمنٹرین کی صدارت سے استعفیٰ دیے جانے کے حوالے سے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو بھی آگاہ کردیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر مملکت کی جانب سے پارٹی صدارت سے استعفیٰ دیے جانے کے بعدآصف زرداری کی ہمشیرہ، رکن صوبائی اسمبلی فریال تالپر کو پارٹی کا نیا صدر منتخب کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔
واضح رہے یہ استعفیٰ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کچھ حلقوں کی جانب سے ان پر صدر مملکت کے عہدے پر فائز ہونے کے باوجود ایک سیاسی جماعت کی سربراہی کرنے پر تنقید کی جا رہی تھی۔
دوسری جانب پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت آصف زرداری نے سیاسی جماعتوں کو مفاہمت کی تجویز دیتے ہوئے اختلافات مل بیٹھ کر حل کرنے کا مشورہ دیا۔
صدر آصف زرداری نے کہا کہ درپیش مشکلات میں ہم اختلافات لے کر نہیں چل سکتے،ہنگامی اقدامات کرنا ہوں گے، ملک کو حالیہ سیاسی بحران سے نکالنا ہوگا، ہمیں سب کو ساتھ لے کر چلنا ہے،مل کر آگے بڑھیں گے تو جمہوریت مضبوط ہوگی۔
صدر زرداری نے کہا کہ ایسا سیاسی ماحول بنانا ہو گا جس میں حدت کم اور روشنی زیادہ ہو، ہم سب کو ایک قدم پیچھے ہٹنا ہو گا،فیصلہ کرنا ہوگا کہ سب سے زیادہ اہم ملک و وقوم کیلئے کیا ہے،سوچنا ہوگا کہ اپنے مقاصد، بیانیے اور ایجنڈے میں کس چیز کو ترجیح دے رہے ہیں،حقیقی کوشش کریں تو سیاسی درجہ حرارت میں کمی لاسکتے ہیں۔
صدر زرداری نے کہا کہ بطور صدر میں نے اپنے اختیارات پارلیمنٹ کو دینے کا فیصلہ کیا، ملک کو حالیہ سیاسی بحران سے نکالنے کی ضرورت ہے، ہمارے پاس وقت بہت کم ہے، ہمارا ایجنڈا اور خیالات ہی ملک کو مضبوط بنائیں گے۔