وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ جسٹس(ر) تصدق حسین جیلانی کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں ، انہوں نے اقلیتوں کے حقوق پر سوموٹو لیا ۔
اعظم نذیر تارڑ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جسٹس(ر) تصدق حسین جیلانی نے سوچ سمجھ کر سوموٹو نوٹسز لیے ، مذہبی رواداری کے حوالے سے پاکستان ایسا نہیں تھا جو افغان وار کے بعد ملا ، ہم نے عدم برداشت کو پروان چڑھتا دیکھا ہے جو کہ تکلیف دہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ سماجی رویوں میں بتدریج تبدیلی آتی ہے،ہم سب میں یکساں چیزپاکستانیت ہے، ایک پرچم کے نیچے سب کو ایک ہونا چاہیے ، وزیر اعظم نے مجھے خاص طور پر انسانی حقوق کا قلمدان سونپا ہے ۔
وزیراعظم نے اقتدار سنبھالا تو مجھے پینڈنگ ایشوز کو حل کرنے کی ہدایات دیں ، اقلیتی حقوق کیلئے موجودہ ڈرافٹ میں اقلیتوں کی 95فیصد اِن پٹ ہو گی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ اقلیتوں کے حقوق کیلئے بنائے گئے کمیشنز سے اچھے نتائج سامنے آئے ہیں ، نیشنل کمیشن فار ہیومن رائٹس کی سلیکشن پارلیمان میں الیکشن کے ذریعے ہوتی ہے ، یو این گریڈیشن میں نیشنل کمیشن فار ہیومن راٹس کو اے گریڈ ملا ہے۔
انکا کہنا تھا کہ نیت اچھی ہو تو اللہ اس میں برکت ڈالتا ہے ، ہم سب کی خواہش ہے اقلیتوں کی اعلیٰ عدلیہ میں شمولیت ہونی چاہیے ، اقلیتوں میں جو لوگ اہل ہیں انہیں اعلیٰ عدلیہ میں ہونا چاہیے۔