چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ حکومت کسانوں پر ظلم نہ کرے بلکہ ان سےگندم خرید کر فلسطین کے عوام کو بھیجے۔ گندم اسکینڈل میں ملوث افرادکے خلاف ایکشن لیا جائے اور کرداروں کو سخت سزائیں ملنی چاہییں۔ تحریک انصاف نے 2018 میں پنجاب سنبھالا تو بزدار کی صورت میں تحفہ دیا،اس دفعہ خیبرپختونخوا میں علی امین جیسا تحفہ دے دیا ہے ۔
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نےقومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ صدرمملکت آصف علی زرداری نے اپنے خطاب میں ایک ساتھ چلنے کی بات کی ہے ،انہوں نے مفاد کی اور عوامی مسائل کوحل کرنے کا کہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج ایوانوں میں آکر اپوزیشن اراکین اپنی ذمہ داری بھول گئے ہیں،انہیں بجٹ معاملے پرکردار ادا کرنا چاہیے، انہوں نے رونادھونا لگایا ہوا ہے، آپ لوگ تنخواہیں لے رہے ہیں تو رونا دھونا چھوڑیں ملکی کی بہتری میں اپنا کردارادا کریں اور عوامی مسائل پر بات کریں۔
احتجاج سب کا حق ہے،اپوزیشن جمہوری انداز میں بے شک احتجاج کرے لیکن حکومت کیساتھ بیٹھ کر بجٹ کےمعاملے پر مشاورت کرے۔ گزشتہ روز اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نےخطاب تو کیا لیکن انہوں نے اپنی پوری تقریر میں کہیں بھی عوامی ایشوز پر بات نہیں کی۔
انہوں نے کہا کہ سندھ کے اسپتالوں میں دوسرے صوبوں سے لوگ آ کر علاج کرواتے ہیں، ہم نے مفت علاج کا مثالی کام کیا ہے، صدر زرداری نے باقی صوبوں کو بھی معیاری کام کرنے کا کہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت گندم اسکینڈل میں ملوث افرادکے خلاف ایکشن لیا جانا چاہیے، وزیراعظم گندم اسکینڈل کے معاملے پر ملوث افرادکوڈھونڈیں، پنجاب حکومت نےابھی تک گندم کی خریداری نہیں کی، حکومت کمیٹی کمیٹی کھیلنا بند کرے،کسانوں کے مسائل پر دھیان دے، ہمارا کسان خوشحال ہو گا تو ملک خوشحال ہو گا۔ کسانوں کا نقصان مہنگائی کی وجہ سے نہیں بنا بلکہ نااہل لوگوں کی وجہ سے ملک میں مہنگائی ہوئی ہے۔
آج حکومت ایکسپورٹ پر پابندی ہٹائے،اس وقت گندم اور کسانوں والے معاملے پر سیاسی جماعتوں کو ایک پیج پر ہوناچاہیے، حکومت کسانوں کے ساتھ ظلم نہ کرےبلکہ ان سے گندم خرید کر فلسطین کے عوام کو بھیج دے۔ اگر حکومت معیشت کی ترقی چاہتی ہے تو آج فیصلہ کرنا ہوگا۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نےکہا کہ تحریک انصا ف والے جب بھی حکومت سنبھالتے ہیں تو تحفے دیتے ہیں ۔ 2018 میں انہوں نے پنجاب سنبھالا تو عثمان بزدار کی صورت میں تحفہ دیا،اس دفعہ خیبرپختونخوا میں علی امین جیسا تحفہ دے دیا ہے، خیبرپختونخوا کے عوام کو دیا گیا تحفہ ڈرامے باز ہے۔
یہ لوگ تو 9مئی جیسے سنگین واقعے کی مذمت کیلئے بھی تیار نہیں ہیں۔ اگر یہ معافی مانگنے کیلیے تیار نہیں تو ان کا رونا دھونا لگا رہے گا اورانہیں بھگتنا بھی پڑے گا۔9 مئی کواحتجاج نہیں بلکہ بغاوت کی ناکام کوشش کی گئی تھی۔