پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے قومی ٹیم میں شامل ہونے کے لیے ‘یو یو ٹیسٹ’ پاس کرنا پھر لازمی قرار دے دیا۔
پی سی بی کے فیصلے کے مطابق کھلاڑیوں کی فٹنس کو بہتر بنانے کے لیے یو یو ٹیسٹ واپس لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ قومی ٹیم کے ٹیسٹ کرکٹرز اور انٹرنیشنل کرکٹرز کو یویو ٹیسٹ سمیت تمام فٹنس ٹیسٹ لازمی پاس کرنے ہوں گے۔
پی سی بی کے پلان کے مطابق یہ فٹنس ٹیسٹ دو مرحلوں میں کرائے جائیں گے۔ پہلے مرحلے میں 11 جولائی سے ملک بھر میں فٹنس ٹیسٹ لیے جائیں گے، فٹنس ٹیسٹ سب سے پہلے ضلعی سطح پر کرائے جائیں گے جس کے بعد علاقائی سطح پر ہوں گے۔
اس حوالے سے چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے بھی فٹنس پلان کی منظوری دے دی ہے۔ فٹنس ٹیسٹ میں ناکام ہونے والے کھلاڑیوں کو نہ صرف قومی ٹیم بلکہ علاقائی ٹیموں سے بھی ڈراپ کردیا جائے گا۔
خیال رہے کہ ماضی میں یو یو ٹیسٹ کے بغیر بھی قومی کرکٹرز کو ٹیم میں شامل کرنے کا سلسلہ جاری تھا۔ تاہم اب ڈائریکٹر ڈومیسٹک کرکٹ خرم نیازی نے کھلاڑیوں کی فٹنس بہتر بنانے کے پلان کی منظوری دے دی ہے۔
ڈائریکٹر ڈومیسٹک کرکٹ کے مطابق علاقائی معاہدوں اور ٹیم کے انتخاب کو فٹنس ٹیسٹ پاس کرنے سے مشروط کیا گیا ہے۔
یہ بھی ذہن میں رہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق ڈائریکٹر محمد حفیظ نے حال ہی میں انکشاف کیا تھا کہ مکی آرتھر اور گرانٹ بریڈ برن نے فٹنس ٹیسٹ کو خارج کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔