مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف نے کہا ہے کہ عمران خان سے انتقام لینے کا کبھی سوچا تک نہیں، مجھے اس سے بھی کوئی غرض نہیں کہ انہیں جیل میں کون کون سی سہولیات مل رہی ہیں۔
وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیرِ صدارت لائیو اسٹاک سے متعلق اجلاس ہوا جس میں نواز شریف بھی شریک ہوئے۔
اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ میں آئی ایم ایف کے سہارے ڈھونڈنے والا بندہ نہیں ہوں، ہم نے تو آئی ایم ایف کو خدا حافظ کہا یہ لے کر آئے تھے، دوبارہ آئی ایم ایف کیوں آیا؟۔
انہوں نے کہا کہ ہماری بنائی گئی میٹرو کو جنگلہ بس کہنے والے اربوں روپے کھا کر غائب ہو گئے، پشاور میٹرو بس گھپلوں کی انکوائری سامنے نہیں لائی گئی۔ پرویز مشرف دنیا سے چلے گئے، شکوہ اب کیا ہو گا، میں حکومت سے خود نہیں گیا، مجھے نکالا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ قوم کو بھی موازنہ کرنا چاہیے کہ کون کیا کر کے گیا ہے، حق کو حق اور سچ کو سچ کہنا ہو گا، آٹے کی قیمتیں نہ بڑھنے میں مریم نواز کاہاتھ ہے۔ شاہد خاقان نے بہادری سے جیل کاٹی اور میرا ساتھ دیا۔
انہوں نے کہا کہ میں کینہ، عداوت، یا انتقام کی نیت رکھنے والا نہیں ہوں، انہوں نے دھرنے میں کہا وزیرِ اعظم نواز شریف تمہیں کھینچ کر لاؤں گا، کہا گیا نواز شریف کو جیل میں ڈال کر اے سی اتروا دوں گا، میرا دھیان تو کبھی اس طرف نہیں گیا۔
قائد مسلم لیگ ن کا مزید کہنا تھا کہ جمہوریت کے فروغ کیلئے بے نظیر بھٹو اور میں نے میثاق جمہوریت پر دستخط کیے تھے۔