دریائے ستلج میں سیلاب کا 27 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، سینکڑوں چھوٹی بڑی آبادیوں کا زمینی رابطہ منقطع ہو گیا۔
دریائے ستلج میں بھارتی آبی جارحیت کی انتہا ہو گئی، دریائے ستلج میں پانی کا بہاؤ 3 لاکھ 85 ہزار کیوسک سے تجاوز کر گیا، پاکپتن میں سیلاب کے باعث سینکڑوں چھوٹی بڑی آبادیوں کا زمینی رابطہ منقطع ہو گیا۔
سیلاب کے پیش نظرکئی دیہات کو خالی کروا لیا گیا، قصور کے علاقے میں دریائے ستلج میں سب سے بڑا سیلابی ریلا گزرا، پولیس اور انتظامیہ متحرک رہی، ڈی پی او قصور اور ڈپٹی کمشنر رات بھر تلوار چیک پوسٹ پر موجود رہے۔
لاہور سے سیلاب کا خطرہ ٹل گیا ہے، قصور کے مقام پر تاریخ کا سب سے بڑا سیلابی ریلا گزرا، دریائے ستلج کے بہاؤ میں اب کمی آنا شروع ہو گئی ہے، صورتحال ابھی بھی غیر معمولی ہے، آج شام ملتان کے علاقے میں بڑا سیلابی ریلا داخل ہوگا۔
دریائے راوی، دریائے چناب اور دریائے ستلج میں سیلاب کے باعث سینکڑوں دیہات زیر آب ہیں اور پندرہ لاکھ کے قریب افراد سیلاب سے متاثر ہو ئے ہیں جبکہ اب تک 28 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔
