ضلع کرم میں ڈھائی مہینے کے خونریز تنازعے کے بعد بالآخر متحارب قبائلی فریقین کے درمیان امن معاہدے پر دستخط ہو گئے ہیں تاہم ضلع میں خوراک اور ادویات کا بحران اب بھی موجود ہے۔
کوہاٹ میں کئی روز تک جاری رہنے والے گرینڈ امن جرگے میں فریقین کی جانب سے 45، 45 افراد نے معاہدے پر دستخط کیے ہیں ، معاہدے میں جنگ بندی، علاقے میں امن کے قیام اور قبائل سے بھاری اسلحہ ختم کرنے اور بنکرز گرانے کے نکات شامل ہیں۔
معاہدے میں کہا گیا ہے کہ اگر کسی علاقے میں کوئی واقعہ ہوتا ہے تو امن کمیٹیاں فوری متحرک ہوں گی۔ دوسرا فریق اس پر کوئی جوابی کارروائی نہیں کرے گا۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے فریقین سے منافرت پھیلانے والے عناصر کومسترد اور اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرنے کی اپیل کی ہے۔