لائبیریا نامی مغربی افریقی ملک کے صدر جوزف بوکائی نے مہنگائی میں اضافے کے باعث اپنی تنخواہ میں 40 فیصد کمی کا اعلان کردیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق صدر جوزف بوکائی نے فروری میں انکشاف کیا تھا کہ ان کی سالانہ تنخواہ 13 ہزار 400 ڈالر تھی جو کہ اب کم ہو کر 8 ہزار ڈالر ہو جائے گی۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ حال ہی میں حکومتی شخصیات کی تنخواہیں زیرِ بحث تھیں جبکہ مقامی افراد بھی مہنگائی سے شدید متاثر دکھائی دیتے ہیں۔ لائبیریا میں تقریباً پانچ میں سے ایک شخص یومیہ 2 ڈالر سے کم پر گزارہ کرتا ہے
اس حوالے سے لائبیریا کے صدارتی ہاؤس کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق صدر جوزف بوکائی ذمہ دارانہ طرز حکمرانی کی مثال قائم کرنے اور عوام کے ساتھ یکجہتی کرنے کی امید رکھتے ہیں۔