ملک میں معیاری روئی کی محدود دستیابی کے باعث پاکستان ایک بار پھر امریکی روئی کا سب سے بڑا خریداربن گیا ہے جس کے نتیجے میں اندرون ملک کاٹن جنرز کی جانب سے معیاری کپاس کی بھر پور خریداری کے باعث پھٹی کی قیمتوں میں تیزی کا رحجان پیدا ہوگیا ہے۔
چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے کہا ہے کہ تازہ ترین امریکی کاٹن ایکسپورٹ کے مطابق پاکستان نے 31اکتوبر کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران امریکہ سے مجموعی طور پر 72ہزار 200روئی کی گانٹھوں کے درآمدی معاہدے کیے ہیں جبکہ ویت نام نے 71ہزار 800 جبکہ چین نے صرف 37 ہزار 500 گانٹھوں کی خریداری کے معاہدے کیے ہیں۔
اس بات کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ پاکستانی ٹیکسٹائل ملیں اپنی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کاٹن ایئر 2024-25 کے دوران مجموعی طور 60 لاکھ روئی کی گانٹھیں درآمد کرسکتی ہیں جن کی مالیت 2ارب ڈالر سے زائد ہوگی۔