لاہور ہائیکورٹ نے انکوائری کی بنیاد پر کسی کو نوکری سے برخاست کرنے سے متعلق کیس کا فیصلہ جاری کر دیا۔
جسٹس اویس خالد نے درخواست پر 10 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا، 16سال بعد خاتون سرکاری ملازم کی نوکری سے برخاست کرنے کے خلاف اپیل منظور کر لی گئی۔
عدالت کے مطابق آئین کے آرٹیکل 10 اے فیئر ٹرائل کا حق دیے بغیر کسی کو نوکری سے نہیں نکالا جا سکتا،لاہور ہائیکورٹ نے خاتون کو نوکری سے ہٹانے کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے دیا۔
عدالت نے متعلقہ اتھارٹی کو درخواست گزار پر لگائے گئے الزامات کی دوبارہ انکوائری کی ہدایت کر دی ہے، عدالت نے درخواست گزار کے واجبات کی ادائیگی کو انکوا ئری کے فیصلے سے مشروط کردیا۔
درخواست گزار پر الزام تھا کہ بھرتی کے وقت اس نے جعلی سرٹیفکیٹ جمع کروائے،عدالت نے کہا کہ انکوائری کے دوران درخواست گزار کو الزامات کا جواب دینے کا موقع نہیں دیا گیا، انکوائری کے دوران متعلقہ ادارے سے کسی کو سمن نہیں کیا گیا۔
