بنگلادیش میں طلباء گروپ نے مطالبات نہ ماننے کی صورت میں آج سے احتجاج دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کردیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق بنگلہ دیش میں طلباء نے حکومت کے زیر حراست اپنے متعدد رہنماؤں کو رہا نہ کیے جانے کی صورت میں دوبارہ احتجاج شروع کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
مظاہروں پر قابو پانے کے لیے سڑکوں پر فوج کا گشت اور ملک گیر کرفیو کا نفاذ ایک ہفتے سے زائد عرصے کے بعد بھی برقرار ہے۔ کئی طلباء رہنماؤں سمیت ہزاروں مظاہرین اس وقت پولیس کی پکڑ میں ہیں۔
بنگلادیش میں پچھلے ہفتے ہونے والے پُرتشدد احتجاج میں 200 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے جبکہ 2 ہزار سے زیادہ افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔ دوسری طرف سرکاری طور پر صرف 147 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی تھی۔
خیال رہے کہ بنگلادیش میں طلباء نے سرکاری ملازمتوں کے کوٹا سسٹم کے خلاف احتجاج کیا تھا۔ اس اسکیم کے تحت تمام سرکاری ملازمتوں میں سے نصف سے زیادہ مخصوص گروپوں کے لیے مختص کی گئی تھیں۔