خیبر پختونخوا میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 10 فیصد اضافہ ، مزدور کی کم از کم تنخواہ 32 ہزار سے بڑھا کر36 ہزارمقرر کردی گئی۔
وزیرخزانہ خیبرپختونخوا آفتاب عالم نے بجٹ 25-2024پیش کیا،اسپیکربابرسلیم سواتی کی زیرصدارت خیبرپختونخوا سمبلی کابجٹ اجلاس ہوا، وزیرخزانہ نے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا خیبرپختونخوا کے عوام نے انتخابات میں پی ٹی آئی کو واضح مینڈیٹ دیا۔
پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کے عوام کی خدمت میں ہمیشہ پرعزم ہے،پی ٹی آئی نے خیبرپختونخوا میں ریکارڈ ترقیاتی کام کیےہیں،خیبرپختونخوا میں اسکولز اور یونیورسٹیوں کا قیام عمل میں لایا گیا۔
پی ٹی آئی قیادت ہر مشکل وقت میں خیبرپختونخوا کےعوام کیساتھ کھڑی رہی،اامید دلاتا ہوں کہ مستقبل میں صوبے کی ترقی کیلئے اقدامات کریں گے۔
خیبرپختونخوا کے عوام کو صحت کارڈ کے ذریعے طبی سہولیات دی گئیں،پی ٹی آئی نے اپنی کارکردگی سے عوام کے دل میں جگہ بنائی،تعلیمی نظام کی بہتری کیلئے مختلف اقدامات متعارف کروائے۔
تعلیم کی بہتری کیلئے نئے اساتذہ بھرتی کیے گئے،بہتر سرمایہ کاری وہ ہے جو بچوں کامستقبل بہتر بنانے کیلئے ہو،تعلیمی اصلاحات کیں،حصول تعلیم کے نئے مواقع پیدا ہوئے۔امن و امان صوبے کاسب سے بڑا مسئلہ رہا،ٹھوس اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔
وزیرخزانہ نے مزید کہا خیبر پختونخوا کے بجٹ کا کل حجم 1754 ارب روپے ہے،خیبر پختونخوا کے کل اخراجات 1654 ارب روپے ہوں گے،آئندہ مالی سال 25-2024کابجٹ 100 ارب روپے سرپلس ہے ۔
صوبائی حکومت کو وفاق سے ایک ہزار 212 ارب روپےسے زائد ملنے کا امکان ہے،وفاق کابل تقسیم محاصل سے 902 ارب 50 کروڑ روپے ملنے کی توقع ہے۔
دہشتگردی کیخلاف جنگ کے ایک فیصد کی مد میں 108 ارب 44 کروڑ ملنے کا امکان ہے،پن بجلی خالص منافع کی مد میں 33 ارب 9 کروڑروپے ملیں گے ،پن بجلی بقایاجات کی مد میں 78 ارب 21 کروڑ روپے ملیں گے۔
صوبائی حکومت 93 ارب 50 کروڑروپے اپنے وسائل سے اکٹھے کرے گی ،ٹیکسیشن کی مد میں صوبائی حکومت کا 63 ارب 18 کروڑروپے کا ہدف مقررکیا گیا ہے۔
ضم اضلاع کیلئے 259 ارب 91 کروڑ روپےملنے کی توقع ہے،وفاق سے ضم اضلاع کیلئے 72 ارب 60 کروڑروپے ملیں گے ،اضافی گرانٹ کی مد میں وفاق سے 55 ارب روپے ملنے کی توقع ہے۔
ضم اضلاع کیلئے 76 ارب روپےکا ترقیاتی فنڈ وفاق سے ملنے کا امکان ہے،بے گھر افراد کی مد میں 17 ارب روپے وفاق سے ملنے کی توقع ہے۔
صوبائی حکومت آئندہ برس تنخواہوں ، پنشن اور گرانٹ کی مد میں 1237ارب روپے سے زائد خرچ کریگی،صوبائی ملازمین کی تنخواہوں کی مد میں 246 ارب روپے خرچ ہوں گے۔
تحصیل ملازمین کی تنخواہوں کی مد میں 263 ارب خرچ ہوں گے ،صوبائی حکومت پیشن کی مد میں 162 ارب 40 کروڑروپے سے زائد خرچ کرے گی ،جاری اخراجات کی مد میں 264 ارب 70 کروڑروپے خرچ کئے جا ئیں گے۔