اسلام آباد ہائیکورٹ نے بغیر لائسنس گاڑی چلانے پر گرفتاری سے متعلق درخواست ہدایات کے ساتھ نمٹا دی.
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ سرفرازڈوگر نے ہدایت کی کہ کسی بھی شہری کے خلاف فوری مقدمہ درج نہ کیا جائے، شہری کو لائسنس نہ دکھانے پر پہلے جرمانہ کیا جائے۔
چیف جسٹس (chief justice) کا کہنا تھا کہ یہ بات تو واضح ہو گئی کہ غفلت اور لاپرواہی سے ڈرائیو کرنے پر مقدمہ درج کیا جا سکتا ہے، اگر کوئی بغیر لائسنس گاڑی ڈرائیو کرے تو حادثے کی صورت میں 302 لگ جاتی ہے۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ پاکستان کو بنے ہوئے کتنا عرصہ ہو گیا ہے؟ 70 سال سے زائد ہو گئے انہیں یہ بھی نہیں پتہ کہ لائسنس رکھنا ہے،
اگر آپ کے پاس لائسنس ہے تو اس کی کاپی دکھا دیں۔
