پنجاب کابینہ نے ٹی ایل پی پر پابندی کی منظوری دے دی، محکمہ داخلہ پنجاب نے وفاقی حکومت کو مراسلہ ارسال کردیا۔
محکمہ داخلہ پنجاب نے مذہبی جماعت پر پابندی لگانے کی سفارش کردی ہے، صوبائی محکمہ داخلہ کا کہنا ہے کہ مذہبی جماعت پر تشدد کارروائیوں میں ملوث ہے،وزیراعلیٰ پنجاب نے محکمہ داخلہ کو پابندی کی سفارش کرنے کا حکم دیا تھا۔
دوسری جانب وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا ہے کہ ٹی ایل پی TLP پر پابندی کی سفارش منظور کرکے سمری وفاقی حکومت کو ارسال کر دی ہے،ریاست کسی صورت اپنی ذمہ داری سے پیچھے نہیں ہٹ سکتی، ان کا کہنا تھا کہ جلاؤ گھیراؤ اور سوشل میڈیا پراکسانے پرپیکا ایکٹ کانفاذ ہوگا۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ لاؤڈ اسپیکر پراشتعال انگیزی کی اجازت نہیں ہوگی، انہوں نے کہا کہ ملک میں سیاسی اور مذہبی جماعتیں سسٹم کاحصہ رہی ہیں، ایک جماعت کچھ عرصے سے انتہا پسندی کی راہ پر نکل پڑی ہے۔
صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ سڑک بند کیے بغیر بھی اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا جاسکتا ہے، اس وقت احتجاج کی کال دی گئی جب غزہ میں جنگ بندی ہوچکی تھی، مذہب کے نام پر اپنی سوچ مسلط کرنا ناقابل قبول ہے۔
