پاکستان اور افغانستان نے استنبول میں ہونے والے مذاکرات کے دوران جنگ بندی کو پختہ بنانے پر اتفاق کر لیا ہے۔
مذاکرات کی کامیابی کے بعد مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق مزید تفصیلات طے کرنے اور ان پر عملدرآمد کے لیے دونوں ممالک کے وفود کے درمیان 6 نومبر کو استنبول میں پھر ملاقات ہوگی۔
یاد رہے کہ استنبول میں پاکستان اور افغان طالبان کے وفود کے درمیان انتہائی اہم مذاکرات کا سلسلہ 6 روز تک جاری رہا۔
Joint Statement on the Talks Between Afghanistan and Pakistan Through the Mediation of Türkiye and Qatar https://t.co/y1SH30i88Q pic.twitter.com/wH4GW3SC9k
— Turkish MFA (@MFATurkiye) October 30, 2025
مذاکرات کا مقصد پاکستان کی طرف سے ایک ہی بنیادی مطالبے پر پیش رفت حاصل کرنا تھا: افغان سرزمین کو پاکستان کے خلاف دہشت گردی کے لیے استعمال ہونے سے مؤثر طور پر روکنا، اور بھارت کی پشت پناہی یافتہ دہشت گرد گروہوں، خصوصاً فتنہ الخوارج (ٹی ٹی پی) اور فتنہ الہندوستان (بی ایل اے) کے خلاف فیصلہ کن اقدامات کرنا۔
افغانستان وفد کا یہ کہنا کہ ttp کے دھشت گرد اصل میں افغان سر زمین پہ پاکستانی پناہ گزین ھیں جواپنے گھروں میں پاکستان واپس جا رہے ھیں ۔ یہ کیسے پناہ گزین جو اپنے گھروں میں انتہائ تباہ کن اسلحہ سے مسلح ھو کر جارہے ھیں اور سڑکوں کے ذریعے بسوں ٹرک یا گاڑیوں پہ سوار نہیں جا رہے بلکہ…
— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) October 30, 2025
