وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بیوروکریسی کا گزشتہ 78 برسوں میں کبھی احتساب نہیں ہوا، نام لے کر بتاؤں گا کہ پرتگال میں جائیدادیں خریدنے والے کون کون ہیں۔
ایک انٹرویو میں خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ کیا کسی نے یہ جاننے کی کوشش کی ہے کہ افسران کے پاس کتنے پلاٹ موجود ہیں؟ بیوروکریسی کو بھی وہی قوانین اور اصول ماننے چاہئیں جو عوامی نمائندوں پر لاگو ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آدھی بیوروکریسی نہ سہی ، 25 سے 30 فیصد کرپٹ ہے، میں خود اپنی حکومت سے مطالبہ کروں گا کہ بیوروکریسی کے حوالے سے قانون سازی کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ میرے پاس صرف 2 کمروں کا ایک فلیٹ ہے جہاں میں گزشتہ 25 برس سے رہائش پذیر ہوں، نہ کسی افسر کالونی میں گھر ہے اور نہ ہی سرکاری گاڑی استعمال کرتا ہوں۔
