زیرہ کا پانی جو کہ ایک سادہ گھریلو مشروب ہے، آج کل فٹنس اور صحت کے شیدائیوں میں کافی مقبول ہو گیا ہے، تاہم اس سے متعلق بہت سے دعوے حقیقت پر مبنی نہیں ہیں۔
1. فوری طور پر پیٹ کی چربی گھلا دیتا ہے
زیادہ تر افراد یہ سمجھتے ہیں کہ یہ مشروب فوری طور پر جسم کی چربی کم کر دیتا ہے، حقیقت یہ ہے کہ کسی بھی مشروب سے کسی خاص حصے کی چربی فوری طور پر کم نہیں ہوتی، اگرچہ یہ ہاضمے اور میٹابولزم میں معمولی مدد دے سکتا ہے، وزن کم کرنے کے لیے متوازن غذا، کیلوری کنٹرول اور ورزش لازمی ہیں۔
2. روزانہ زیادہ مقدار میں پینے سے زیادہ فائدہ ہوگا
زیادہ مقدار میں زیرہ کا پانی پینا مفید ثابت نہیں ہوتا، ضرورت سے زیادہ استعمال معدے کی جلن یا شوگر کے مسائل پیدا کر سکتا ہے۔ معتدل استعمال، مثلاً روزانہ ایک گلاس، کافی ہے۔
3. تمام ہاضمے کے امراض کا علاج ہے
زیرہ کا پانی ہلکی بدہضمی، اپھارہ یا گیس جیسی عارضی تکالیف میں مدد دے سکتا ہے، مگر دائمی امراض جیسے معدے کی سوزش (Gastritis)، زخمِ معدہ (Ulcer) یا آنتوں کا حساس مرض (IBS) کے لیے یہ متبادل علاج نہیں ہے۔ ایسے معاملات میں ڈاکٹر سے رجوع ضروری ہے۔
4. جگر کو مکمل ڈیٹوکس کر دیتا ہے
اگرچہ زیرہ میں اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات موجود ہیں، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ یہ مشروب جسم سے زہریلے مادے نکال سکتا ہے۔ جگر پہلے ہی جسم کی صفائی کا ذمہ دار ہوتا ہے، لہٰذا اسے مکمل ڈیٹوکس ڈرنک سمجھنا درست نہیں۔
