شکاگو میں فلاڈیلفیا، پنسلوانیا سے تعلق رکھنے والے 58 سالہ فالج زدہ شخص لَری ولیمز پر کیے گئے ایک تجرباتی ٹرائل نے طبّی دنیا میں نئی امید پیدا کر دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ولیمز کی ریڑھ کی ہڈی C4 سے C6 تک حادثے میں ٹوٹ گئی تھی، جس کے بعد وہ مکمل طور پر فالج زدہ ہوگیا، متعدد سرجریز اور طویل تھراپی کے باوجود وہ صرف معمولی حرکت کر سکتا تھا۔
اپریل 2024 میں شروع ہونے والے اس ٹرائل کے دوران، ولیمز کو تین ماہ تک نئی تجرباتی دوا NVG-291 دی گئی، جو روزانہ انجیکشن کی صورت میں دی جاتی تھی، دوا کے ساتھ روزانہ فزیوتھراپی بھی کی گئی، چند ہفتوں میں ہی اس کی حالت میں بہتری آنا شروع ہوئی، اور ٹرائل کے اختتام تک وہ واکر کی مدد سے صرف 15 سیکنڈ میں 10 میٹر فاصلہ طے کرنے لگا جو پہلے 45 سیکنڈ لیتا تھا۔
ماہرین کے مطابق نئی تجرباتی دوا اعصابی نظام میں اُن سگنلز کو بلاک کرتی ہے جو چوٹ کے بعد اعصاب کی مرمت کو روکتے ہیں، اس دوا کے نتائج نے طبّی دنیا کو حیران کر دیا ہے اور ریڑھ کی ہڈی کی چوٹ کے شکار لاکھوں مریضوں کے لیے نئی امید پیدا کر دی ہے۔
