پنجاب کے ضلع شیخوپورہ کی تحصیل مریدکے میں ایک مذہبی جماعت کے کارکنان کی جانب سے اتوار اور پیر کی درمیانی شب ایک پرتشدد احتجاج کے دوران شدید بدامنی دیکھنے میں آئی، جس کے نتیجے میں ایک پولیس افسر شہید، 48 اہلکار زخمی جبکہ متعدد شہری بھی متاثر ہوئے۔
پولیس نے واقعے کے بعد مذکورہ مذہبی جماعت کی اعلیٰ قیادت کے خلاف انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔
مقدمہ پولیس کی مدعیت میں مریدکے سٹی تھانے میں مذہبی جماعت کے سربراہ سعد حسین رضوی، ان کے بھائی انس رضوی اور دیگر رہنماؤں کے خلاف درج کیا گیا ہے۔
‘سعد رضوی نے پولیس پر فائرنگ کی’
ایف آئی آر کے متن کے مطابق، احتجاج کے دوران سعد رضوی نے اسٹیج سے پولیس پر براہ راست فائرنگ کی، جس سے ایس ایچ او فیکٹری ایریا شدید زخمی ہو گئے اور بعدازاں دم توڑ گئے۔
مرید کے میں گزشتہ رات کریک ڈون کی ایف ائی آر سامنے اگئی ایف ائی ار میں 33 سے زائد دفعات لگائی گئی ہیں اور ایف ائی آر سب انسپیکٹر افضل کی مدعیت میں درج کی گئی ہے جس میں سعد رضوی ان کے بھائی اور مجلس شوری کے کئی اراکین کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے.
تھانہ فیکٹری ایریا کے ایس ایچ او… pic.twitter.com/0O9Uu4p38n— Dauran Baloch (@dauranbaloch1) October 14, 2025
ایف آئی آر میں مزید بتایا گیا ہے کہ انس رضوی نے بھی فائرنگ کی، جس سے دیگر پولیس افسران زخمی ہوئے۔ مقدمے میں قتل (302)، اقدامِ قتل، ہجوم کو اکساکر دہشت پھیلانے اور اسلحہ کی غیر قانونی نمائش سمیت دہشتگردی ایکٹ کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
