سپریم کورٹ نے سینیٹر فیصل واوڈا کی گزشتہ روز عدلیہ سے متعلق کی جانے والی دھواں دھار پریس کانفرنس پر از خود نوٹس لے لیا۔
رجسٹرار سپریم کورٹ کے مطابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ فیصل واوڈا ازخود نوٹس کیس کی سماعت کل کرے گا۔ جس کے لیے متعلقہ فریقین کو نوٹسسز جاری کردیے گئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بینچ میں جسٹس عرفان سعادت اور جسٹس نعیم اختر شامل ہوں گے۔
واضح رہے کہ ایک روز قبل نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا تھا کہ صرف الزامات سے کام نہیں چلے گا ، ثبوت دینا ہوں گے، پردوں کے پیچھے بات نہ کی جائے ، کھل کر بات کریں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے فیصل واوڈا نے کہا کہ دوہری شہریت والے عدالتوں میں بیٹھے ہیں، آپ کیلئے شراب حلال ہمارے لئے حرام ہے۔
فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ بتا یا جائے کس نے عدالتی کارروائی میں مداخلت کی، 15 روز گزر گئے ، میں خط میں تفصیلات مانگی مگر جواب نہیں آیا، جسٹس بابر ستار کو ایک سال بعد باتیں یاد آ رہی ہیں، آرٹیکل 2 کے تحت ججز کے بارے میں کہا گیا ، کوئی لالچ نہیں ہونی چاہیے، کوئی پیپر ورک ہے تو وہ فراہم کیا جانا چاہیے، مداخلت کے شواہد لے آئیں ، ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تاریخ جسٹس اطہر من اللہ کو یاد رکھے گی، سوا ل ہے جج دوہری شہریت پر کیسے بیٹھے ہوئے ہیں؟ پاکستان کے ساتھ بہت زیادہ مذاق اور کھلواڑ ہو گیا ہے، یہ شک و شبہات ختم ہونا چاہیے، امید کر رہا ہوں جواب جلد آئے گا،آنا چاہیے اورہم جواب لیں گے۔
انہوں نے کہا کہ آئین اور قانون میں کہاں لکھا ہے کہ بارڈرز پر فوجی اور پولیس والے اپنی جانیں دیں گے، بار بار انٹیلی جنس اداروں کا نام لیا جا رہا ہے ، سپریم جوڈیشل کونسل کو اس معاملے میں مداخلت کرنا ہو گی۔
فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ ہمیں پاکستان کو معاشی بحران سے بچانا ہے، اب جو پگڑی اچھالے گا تو ہم ان کی پگڑیوں کا فٹ بال بنائیں گے، کوئی احترام کرے گا تو ڈبل احترام کریں گے، کوئی بدمعاشی کرے گا تو ڈبل بدمعاشی کریں گے، ہمارے اداروں کا مذاق اڑایا جا رہا ہے، سیاستدان بھی شامل ہیں، یہ سب بند کریں۔
انہوں نے کہا کہ میں کسی کا ترجمان نہیں ، میں پاکستان کی بات کر رہا ہوں، سوشل میڈیا پر جو منفی مہم چل رہی ہے اس کی مذمت کرتے ہیں۔