جمعیت علما اسلام (ف)کے رہنما حافظ حمداللہ نے کہا ہے کہ تحریک انصاف اور بانی پی ٹی آئی مائنس نہیں ہوں گے، اگر سابق چیئرمین تحریک انصاف مائنس ہوتے تو پھر درجن مقدمات والے علی امین وزیراعلی نہ بنتے۔
حافظ حمداللہ نے ایک انٹرویو میں کہا کہ بدقسمتی ہے گندم امپورٹ جیسے بڑے اسکینڈل طاقتور اور بااثر لوگ کرتے ہیں۔ میڈیا پر معاملہ آیا تو ہمیں اندازہ ہواگندم امپورٹ میں کیا کچھ ہواہے، ایک ہیرے نے گندم منگوائی دوسرینے اسکینڈل پر کمیٹی بنادی۔جب بھی بڑے اسکینڈل پرکمیشن یاکمیٹی بنائیں تواس کا مطلب ہے مٹی پاؤ۔
حافظ حمداللہ نے کہا کہ سربراہ پی ٹی آئی اور تحریک انصاف کے لیے کام ہو رہا ہے، الیکشن سے پہلے پی ٹی آئی اس طرح نہیں بولتی تھی جس طرح اب بول رہی ہے، عمران خان اور پی ٹی آئی کے لیے کچھ نہ کچھ نرم گوشے اور مثبت اشارے ہیں۔
پی ٹی آئی کو ملنے والے مثبت اشاروں کے نتائج سامنے آنے میں وقت لگے گا، مجھے لگتا ہے بانی پی ٹی آئی سے بات بنی ہوئی ہے کیوں کہ اگر بانی تحریک انصاف مائنس ہوتے تو پھر درجن مقدمات والے علی امین وزیراعلی نہ بنتے۔
حافظ حمداللہ نے کہا کہ میری اطلاع ہے نواز، شہباز اور پی پی قیادت کو پی ٹی آئی معاملے کا علم ہے، پی پی پی کو اسی لیے حکومت میں لانے کی کوشش ہورہی ہے تاکہ اکٹھے جنگ لڑیں، پی ڈی ایم میں ن لیگ سے واسطہ پڑا اس لیے ان کو اچھی طرح جانتا ہوں، ن لیگ والے مجبور ہوں تو پیر پکڑتے ہیں اور منزل پر پہنچ کر ان میں سریا آجاتا ہے، کچھ دنوں بعد نواز شریف جو بیانیہ بنائیں گے تو معلوم ہوگا مولانا فضل الرحمان سے ان کی کیا بات ہوئی۔